مجبُوری کی چُدائ

ہیلو دوستوں یہ میری ذاتی حقیقی کہانی ہے جو میں آپ سے شئیر کرنے جا رہا ہُوں میں کوئ باقاعدہ لِکھاری نہیں ہُوں بس جو ہُوا وہ بیان کررہا ہوں
آئیے شروع کرتے ہیں یہ رئیل اِسٹوری تقریباً 5سال پہلے کی ہے اور یہ سب تا حال جاری ہے
میرا نام نسیم ہے اور میری عُمر تقریباً ساڑھے اٹھائیس سال ہے میں اپنے مرحُوم والِد صاحب کا کا کنسٹریکشن کا بِزنِس چلاتا ہُوں میری شادی تقریباً 10 سال قبل مامُوں زاد ڈاکٹر نغمہ سے ہُوئ نغمہ مُجھ سے ڈھائ سال بڑی ہے میرا ایک آٹھ سالہ بیٹا اور سات سالہKahani Ghar Desi Sex Stories بیٹی ہے بیٹے کا نام احمر اور بیٹی کا نام عینی ہے ہم دونوں میاں بیوی کے درمیان بہت پیار محبّت ہے جو کہ ہمارے خاندان اور جاننے والوں میں ایک مِثال ہے لیکن 5 سال قبل ایک نا پسندیدہ واقعہ ہوگیا جِسکی بِناء پر چند ماہ ہم دونوں کے کافی خراب گُزرے
نغمہ بڑی زبردست فگر والی لڑکی ہے سائز شائد 36/31/36 ہوگا گورا بلکہ گُلابی کلر کالی بڑی آنکھیں کالے گھنے اور بڑے بال ڈریسنگ زیادہ تر اوپن کرتی ہے جینس و شرٹ بِھی پہنتی ہے اور ساڑھی بِھی بلا کی سیکس ریسپونڈینٹ ہے 5 سال تک تو کُچھ پتہ ہی نہیں چلا اور سیکس میں مگن رہے اور اس دوران احمر اور عینی بِھی پیدا ہُوئے نغمہ ہر لحاظ سے زبردست لڑکی ہے بس ضِدّی اور اڑیل ہے دُوسری طرف میں بِھی بے وقُوفی کرگیا اور اپنے کزنز سے اپنے بیڈ روم کے لمحات شئیر کرتا رہتا جو آہستہ آہستہ نغمہ کے کانوں تک پہنچ گئے یہ بات نغمہ کو ہِٹ کر گئ اور نغمہ آپے سے باہر ہو گئ اور اپنے امِی ابُو کے گھر چلی گئ لیکن کُچھ ظاہر نہیں کیا میں نے بِھی کِسی کو کُچھ نہیں بتایا اور نغمہ کو منانے کی کوشِش کرتا رہا یہاں یہ بتا دُوں ہمارے سارے گھر برابر برابراور آمنے سامنے ہیں اس لِئیے اس جھگڑے و ناراضگی کی کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہُوئ
اب نغمہ نے ٹائم پاس کے لِئیے ایک پرائیویٹ ھاسپِٹل بِھی جوائن کرلیا اور خاموشی سے عدالت کے ذریعے خُلاء کی درخُواست بِھی کردی
میں نے بِھی غُصّے میں جواب داخِل کروا دِیا اسطرح دونوں کے وُکلاء نے دو مہینے میں ہی فیصلہ کروا دِیا اور میں نے عدالت میں تین مرتبہ طلاق طلاق طلاق لِکھ کر دے دیا یہ بات کِسی کو نہیں معلوم ہُوئ سِوائے میرے خالہ زاد اور نغمہ کے پُھوپھی زاد آصف کے آصف نغمہ کے اِنتہائ قریب ہے اور نغمہ نے ہی آصِف کو سب بتایا طلاق ہوجانے کے باوجُود دُنیا کے سامنے ہم میاں بیوی ہی تھے اور ایک ہی چھت کے نیچے رہ رہے تھے روزانہ بات چیت بِھی نارمل طرح سے کرتے تھے لیکن نغمہ چُدائ کی بہت شوقین تِھی اور ایکدِن بِھی نہیں گُزار سکتی تِھی لنڈ کے بغیر جبکہ میں بِھی نغمہ کا عادی ہو چُکا تھا دُوسری طرف بچے بِھی تھے
اِسطرح آہستہ آہستہ دونوں طرف سے ندامت ظاہر کی جانے لگی اور نوبت واپسی کی طرف آنے لگی لیکن مسلہ طلاق کا تھا اس سِلسِلے میں ہم دونوں نے ہی آپنے اپنے رابطے کِئیے لیکن راستہ صِرف حلالہ کا ہی تھا یہ بڑا مسلہ تھا کیونکہ رازداری شرط تِھی جبکہ یہ کام اِتہائ اعتماد کے آدمی سے ہی مُمکن تھا
اب لے دے کے آصِف ہی کا نام سامنے آرہا تھا کیونکہ ہم سب کزنز بِھی آصف سے قریب تھے جبکہ نغمہ کو تو آصف اپنی دیوی سمجھتا ہے لہٰذا ایک دن رات گئے جب میں آصِف اور نغمہ رہ گئے تو نغمہ نے چائے کے دوران مُدعہ بیان کیا تو آصف کُچھ دیر تو حیرت سے ہم دونوں کی طرف دیکھتا رہا جبکہ مُجھے تو نفرت سے گُھور رہا تھا
اب آصِف دھیمے سے نغمہ سے بولا باجی آپکو پتا ہے آپ کیا کہہ رہی ہیں اور کِس سے کہہ رہی ہیں
ہاں لیکن اسکے علاوہ کوئ اور چارہ نہیں کیونکہ یہ ہی حل ہے
آصف بولا باجی میں کیسے آپکو چود سکتا ہوں آپ تو میری دیوی باجی ہیں
یہاں میں نے مُداخلت کرتے ہُوئے کہا اب یہ لازم ہوگیا ہے جبکہ آصِف اپنے اھل اُلحدیث مسلک کے مُطابِق نِکاحِ ثانی پر اسرار کرنے لگا اس پر میں نے کہا حنفیت میں غلطی کا کُفارہ لازم ہے اور اس غلطی کا کُفارہ حلالہ ہی ہے
اب تو آصف آپے سے باہر ہوگیا اور تیز آواز میں بولا غلطی کس کی غلطی نغمہ نے آصِف کو لہجہ دھیما کرنے کا کہا تو آصف دھیما تو ہو گیا لیکن غُرّاتے ہُوئے گالیاں دینے لگا غلطی تیری ہے باجی کی نہیں جِس پر میں اپنی غلطی تسلیم کی تو
آصِف پِھر بولا جب غلطی تیری ہے تو کُفارہ باجی کیوں دیں تُو کُفارہ ادا کر میں تیری گانڈ مارتا ہُوں باجی کے سامنے
اس پر نغمہ کی ہنسی نکل گئ اور نغمہ نے آصِف کو ٹھنڈا کرتے ہُوئے کہا رات کافی ہو گئ ہے کل ول تینوں مِلکر کوئ حل نکالیں گے اور آصف کے گال کو چُوما اسطرح یہ محفل نغمہ کی ہنسی پر ختم ہوگئ
——————————————– اگلی رات ہم تینوں پِھر بیٹھے نغمہ کافی دیر تک آصف کو راضی کرتی رہی کہ وہ چود دے لیکن نہ جانے آصِف کیوں اوائڈ کررہا تھا جبکہ نغمہ بضِد تِھی اور میں بِھی تیار تھا کیونکہ آصِف ہی واحد قابلِ اعتماد شخص تھا ایک دو اور کزنز ڈِسکس ہُوئے کُچھ تینوں کے فرینڈز کے نام بِھی آئے لیکن کوئ فائنل نہ ہُوا اب نغمہ تو بہت بے چین تِھی کیونکہ وہ لنڈ کے بغیر رہہ نہیں سکتی جبکہ میں بِھی مست تھا اُٹھتے وقت نغمہ آصِف سے چمٹ کر کسنگ کرتے ہُوئے پِھر کوشش کرنے لگی آصِف کی باڈی لینگویج سے لگ رہا تھا کہ وہ بِھی نغمہ کو چودنا چاہتا ہے لیکن ہِچکِچا رہا ہے
اسطرح میٹِنگ کرتے چار دِن گُزر گئے درجنوں نام زیرِ غور آئے لیکن رزلٹ زیرو ایسی ہی ایک میٹنگ کے دوران آصِف کی کمپنی کے سُپروائزر دِلاور کی کال آئ جو صُبح ہونے والی سائٹ اِنسپیکشن کی بابت بات کرنا چاہ رہا تغا آصِف نے وہیں بِلا لیا دِلاور ایبٹ آباد کا رہائشی خُوبرو نوجوان ہے غیر شادی شُدہ ہے ماں باپ ایبٹ آباد میں ہی رہتے ہیں یہ یہاں اکیلا رہتا ہے اِنتہائ ایماندار اور اپنے کام میں پرفیکٹ محنتی لڑکا ہے بااعتماد ہے اور سارے ہی خاندان میں اس کا آنا جانا ہے آصف دِلاور سے ہر مُعاملے میں نہ صِرف مشاورت کرتا ہے بلکہ اکثر دِلاور کی رائے کو مُقدّم رکھتا ہے
اب دلاور آگیا تھا اور آصِف سے ڈسکس کررہا تھا نغمہ سب کے لِئیے چائے بنا لائ جبکہ دِلاور کے لِئیے سینڈوِچ بِھی لائ نغمہ مُسلسل دِلاور کا جائزہ لے رہی تِھی ہر ہر زاویہ سے جبکہ فیس ریذنگ اور باڈی لینگویج سے کُچھ فیصلہ کرتی نظر آرہی تِھی کام کی بات ختم ہونے کے بعد آصِف بڑی بے تکلُفی سے دلاور کو مُخاطِب کرکے بولا یار آپا(نغمہ) والے مسلے پر ہی لگے ہُوئے ہیں کُچھ سمجھ نہیں آرہا نغمہ اور میں نے آصِف کی طرف دیکھا تو آصِف بولا میں نے دِلاور سے مشورہ کیا تھا پِھر دلاور سے کہا تو کُچھ بتا رازداری کا معاملہ ہے دِلاور کُچھ دیر خاموش رہا اور باری باری ہم تینوں کی طرف دیکھتے ہُوئے سر جُھکا کے بولا آصِف بھائ یہ بہت حساس مسلہ ہے یہ کام تو صرف میم(نغمہ) ہی ڈیسائڈ کرسکتی ہیں کیونکہ اپنا سچا رازدار تو میم کو ہی معلُوم ہوگا میری نظر میں تو شائد آپ ہی سب سے بہتر ہیں نغمہ نے معنی خیز انداز میں آصِف کی طرف دیکھا اور دِلاور سے بولی اسکے علاوہ کوئ اور آپشن دِلاور کُچھ وقفہ سے بولا خاندان یا جاننے والوں میں قطعی کوئ نہیں اب کوئ باہر کا ایسا بندہ جسکا یہاں کوئ رابطہ کار نہ ہو اور ہم سب کُچھ سوچنے لگے
نغمہ اُٹھ کر کچن میں چلی گئ اور پِھر چائے بنانے لگی اب نغمہ پہلے سے بِھی زیادہ دِلجمعی سے دِلاور کو بڑے اعتماد و پیار سے دیکھ رہی تِھی نغمہ نے ہی طاری خاموشی کو توڑتے ہُوئے پہلے میری اور آصِف کی طرف دیکھا اور دِلاور پر نظر گاڑھ کر کہا دِلاور اگر تُم سے——- پِھر نغمہ خاموش ہو گئ اسکے بعد پِھر خاموشی رہی اور چائے ختم کرکے ہم لوگ اُٹھ گئے جاتے ہُوئے نغمہ پِھر بولی دِلاور جواب جلد دینا پلیز نغمہ کے لہجے میں تڑپ و اِلتجاء تِھی
دِلاور کے جانے کے بعد آصِف نے دلاور سے جواب کی ذِمّہ داری لی اور ہم سب بِھی سونے چلے گئے دو دِن اور گُزر گئے تیسرے دِن آصِف نے دِلاور کی طرف سے ہاں کی خبر دی اور دو دن بعد نِکاح کی کاروائ اور آصِف کے ہاں ہی چُدائ کا پروگرام طے ہو گیا اب دو دن بعد دلاور نے نغمہ کو چودنا تھا اور اگلے دِن طلاق دے دینی تِھی عدت مُکمل ہونے کے تین دِن بعد میں اور نغمہ پِھر نِکاح کرلیتے
آخر وہ دِن آ ہی گیا جب دِلاور نے حلالہ کے نام پر میری بیوی ڈاکٹر نغمہ کو چودا
صُبح ہی آصِف دِلاور کو لیکر میرے گھر آگیا نغمہ نے ناشتہ تیار کرکے سروو کیا اور تیار ہونے لگی اب ہم چاروں کورٹ کی طرف جانے لگے دِلاور میرے ساتھ میری گاڑی میں تھا جبکہ نغمہ آصِف کے ساتھ اسکی گاڑی میں ہم سول کورٹ کے قریب اپنے وکیل کے چیمبر میں پہنچے تو تمام تر کاغذات تیار تھے میں آصِف اور چار دُوسرے افراد(جو کہ وکیل کے ہی لوگ تھے) نے گواہوں کی حیثیت سے جبکہ دِلاور اور نغمہ نے دُولہا دُلہن کی حیثیت سے دستخط کِئیے اور وکیل کا اسسٹینٹ کاغذات لیکر چلا گیا جبکہ ہم وکیل کے چیمبر میں ہی بیٹھے رہے آدھے گھنٹے میں ساری کاروائ مُکمل ہوگئ اور ہم لوگ واپس آگئے
اب طے ہُوا کہ رات کو آصِف کے ایک کمرے میں دِلاور نغمہ کو چودے گا کیونکہ اسوقت تک آصِف کی شادی نہیں ہوئ تِھی اور وہ اکیلا ہی رہتا تھا
نغمہ نے بیوٹی پارلر جا کر میک اپ کروایا اور بلڈ ریڈ کلر کی ساڑھی گولڈن بارڈر اور سلیوزلیس بڑے گلے کا چغوٹا بِلاؤز پہنا تھا جبکہ ساڑھی ناف سے نیچے باندھی تِھی ہم چاروں ایک ہوٹل سے ڈِنر کرکے آصِف کے گھر پہنچ چُکے تھے اور اب میری بیوی ڈاکٹر نغمہ حلالہ کے نام پر دِلاور سے چُدنے والی تِھی
——————————————– ہم چاروں سِٹنگ ایریا میں بیٹھ گئے نغمہ ڈبل سیٹر پر نظریں نیچی کِئیے آصِف کے کندھے پر سر ٹِکائے بیٹِھی تِھی کُچھ سوچوں میں گُم تِھی یقینناً دِلاور سے چُدنے کے لِئیے ذہن تیار کررہی تِھی کمرے میں خاموشِی تِھی پِھر آصِف اور نغمہ سرگوشیوں میں باتیں کرنے لگے جبکہ میں اور دِلاور خاموش تھے کُچھ دیر بعد آصِف صوفے سے اُٹھ کھڑا ہُوا اور نغمہ کو بِھی کھڑا ہونے کا کہا نغمہ نے میری طرف دیکھا اور شائد اپنے چُدائ روم میں جانے کی اجازت طلب کررہی تِھی میں نے سر کے اِشارے سے ہاں کردیا اب نغمہ بیڈ سے کھڑی ہو کر آصِف کے سینے سے لگ گئ اور پہلے میری طرف دیکھ کر دِلاور کی طرف دیکھنے لگی میرے دِل میں ایک عجیب سی چُبھن ہورہی تِھی
اب آصِف نغمہ کو اپنے سینے سے لگائے سلو سلو برائیڈل روم کی طرف بڑھنے لگا نغمہ جاتے ہُوئے مُسلسل مُڑ مُڑ کر میری اور دِلاور کی طرف دیکھ رہی تِھی اور ایک ہیجان سا نغمہ کے چہرے پر پھیلتا جا رہا تھا
آصِف کے گھر کی بناوٹ جدید تعمیرات کے مُطابِق ہے اور آصِف نے برائیڈل روم ماسٹر بیڈ روم کو بنایا تھا جسکے برابر میں ایک قدرے چھوٹا کنکٹنگ روم ہے جو کہ تعمیراتی زبان میں بے بی سِٹنگ کہلاتا ہے ایک کِھڑکی اور دروازہ بِھی ماسٹر بیڈ رُوم میں کُھلتا ہے اصِف اور نغمہ کے جانے کے چند لمحے بعد میں بے بی سِٹنگ میں گُھس گیا اور آھستگی سے کرسی کِھڑکی کے پاس رکھ کر بیٹھ گیا اور سلائڈ کرکے پردے کی اوٹ سے کمرے میں دیکھا نغمہ بدستور آصِف کے کندھے پر سر ٹِکائے بیٹِھی تِھی اور دونوں دھیمی آواز میں بات کررہے تھے ایک تو نغمہ ابِھی تک دِلاور سے چُدنے میں جِھجھک محسُوس کررہی تِھی اور پِھر میری طرف سے بِھی تحفُظات کا اِظہار کررہی تِھی کہ بعد میں نسیم کہیں دِلاور سے چُدنے کا طعنہ
جبکہ نغمہ آصِف سے چُدنے کی اپنی دلی خُواہش کا ذکر کررہی تِھی کہ تّم یہ حلالہ کرلیتے تو میرے لِئیے بہت اچھا ہوتا اب ایک انجانا آدمی مُجھے چودے گا میرا دِل اور ذہن قبُول نہیں کررہے آصِف نے نغمہ کو سمجھایا کہ فی الحال تو یہ “مجبُوری کی چُدائ” کروا لو ضرُورت سمجھ کر کراؤ رہی بات بعد میں آصِف کے رویہ کی تو میں ہر طرح سے آصِف کو سمجھاؤں گا اگر سمجھ گیا اور تُمہیں عِزت سے رکھا تو ٹِھیک ورنہ تِھری ڈی(یہ تھریٹینک میتھڈ ہوتا ہے) اِختیار کرُوں گا تُم مُجھ پر اعتماد رکھو میں اپنی جان کے لِئیے سب کُچھ کر گُزرُوں گا آصِف کے اعتماد اور چہرے کو دیکھ خوف کی ایک لہر میرے جسم میں سرائیت کر گئ پِھر آصِف نغمہ کو کس کرکے کھڑا ہو گیا اور بولا کڑوی دوائ سمجھتے ہُوئے آج کا عمل کر گُزرو پِھر اللہ بہتر کرے گا میں بِھی فوراً بے بی سِٹنگ سے نکل کر لاؤنج میں آکر بیٹھ گیا آصِف نے واپس آکر صوفے پر بیٹھتے ہُوئے مُجھے گُھور کر دیکھا اور بولا نسیم ابِھی فائنل فیصلہ کر کے بتا دو یہ شادی صِرف آج رات کی ہی ہوگی یا یہ دونوں مُستقِل میاں بیوی سمجھے جائیں تُمہاری بیوی ابِھی بِھی کنفُیوژ ہے بعد میں دِلاور سے چُدوانے کے طعنوں کو لیکر
میں کیونکہ سب باتیں سُن چُکا تھا اور اپنی غلطی اور اس غلطی کی سزا اپنی بیوی کو دینے کی وجہ سے پہلے ہی اپنے ماضی کے رویہ اور معاملات اور اپنی باجی اور ماں باپ کے نغمہ کے ساتھ رویہ پر نادِم تھا لہٰذا میں نے آئیندہ صحیح خطُوط پر کاربند رہنے کا یقین دِلادِیا
آصِف نے مُجھے گلے لگایا اور شُکریہ ادا کرکے آمین کہا پِھر بولا ٹِھیک ہے رات کافی ہو گئ ہے میں اوپر سونے جا رہا ہُوں تم بِھی سوؤ اب اور دِلاور سے کہا تُم اپنی دُلہن کے پاس جاؤ اور اپنا فرض ادا کرو اور یاد رکھو یہ تمہارا میرے اوپر احسان ہے اور جو کُچھ آج تم کرو گے یہ تُمہارے پاس میری امانت ہے اسکی حفاظت تُمہارا فرض ہے اور آصِف اوپر چلا گیا دِلاور نے اِجازت طلب نظروں سے میری طرف دیکھا اور میری طرف سے سر کے ذریعے گو ہیڈ کا اِشارہ پاتے ہی روم کی طرف چل دیا میں بِھی بے بی سِٹنگ میں آکر کِھرکی کے پاس آکر بیٹھ گیا اور پردے کی اوٹ سے کمرے دیکھنے لگا نغمہ سر جُکائے صوفے پر بیٹِھی تِھی دِلاور دروازہ کھول کر کمرے میں داخِل ہُوا تو نغمہ نے کن انکھیوں سے دیکھا اور ہلکے ہلکے لرزنے لگی دِلاور نغمہ کی طرف بڑھنے لگا
———————————————
دِلاور اب صوفے پر نغمہ کے برابر بیٹھ گیا نغمہ اپنے آپ میں سُکڑنے لگی کُچھ دیر خاموشی کے بعد دِلاور نغمہ کے ساتھ چِمٹ کر بیٹھتے ہُوئے دھیمے سے بولا میم میری تو کُچھ سمجھ نہیں آرہا بڑی کنفیوژن ہے کہ میں اپنی میم کے ساتھ ایسا کروں گا آپ تو میرے لِئیے بہت قابِلِ احترام ہیں مُجھے تو یہ سوچ کر ہی گھبراہٹ ہو رہی ہیکہ میں اپنی میم کو چودُوں گا نغمہ مزید سمٹ گئ کیونکہ دِلاور نغمہ کی ننگی کمر پر ہاتھ پھیر رہا تھا اور بولا کہ اب آصِف بھائ کا حکم تھا چودنا پڑے گا حالانکہ اس کام کے لِئیے آصِف بھائ ہی موزوں ترین تھے اور آپکی انڈراِسٹینڈنگ بِھی ہے اُن سے نغمہ جِس نے اپنی لال ساڑھی کے پلُو کو گُھونگھٹ بنایا ہُوا تھا اور سر جُھکائے بیٹھی تِھی آہستگی سے بولی ہاں لیکن آصف شائد شرما رہا ہے
خیر میم اب ہمیں یہ “مجبُوری کی چُدائ” کرنی ہی ہے اور اپنا ہاتھ آہستہ آہستہ نغمہ کی ننگی کمر پر پھیرتا رہا اب نغمہ بِھی قدرے کمفرٹ ایبل لگ رہی تِھی بولی جی ہاں
دِلاور نغمہ کی تھوڑی پکڑ کر نغمہ کا مُونہہ اُٹھاتے ہُوئے بولا ماشاہ اللہ اور نغمہ سے جو آنکھیں بند کِئے ہُوئے تِھی نتھ اُتارنے کی اجازت مانگی نغمہ نے آنکھیں کھولیں اور اجازت دینے کے انداز میں حرکت کرکے پِھر بند کرلیں اور دِلاور نتھ اُتارنے لگا
اب نغمہ کی نتھ اُتر چُکی تِھی اور دِلاور نغمہ کے ہونٹ چُوس رہا تھا اور ساتھ ہی اپنے ہاتھ سے نغمہ کے دُودھ دبا رہا تھا جیسے کہ ا
امپالا کے ہارن بجا رہا ہو 😂😂😂 نغمہ خُود سپردگی کی حالت میں دِلاور سے چِمٹی ہُوئ تِھی
دِلاور کافی دیر تک نغمہ کے ہونٹ اور گردن چُوستا چاٹتا رہا اور اب نغمہ بِھی مُکمل گرم ہوگئ تِھی اور مست مست پُورا ساتھ دے رہی تِھی
دِلاور بولا میم تھوڑا لائٹ ہوجائیں اور یہ بھاری بھرکم زیور وغیرہ اُتار دیں اسکے ساتھ ہی دِلاور نغمہ کو پکڑ کر کھڑا ہوگیا اور نغمہ کو ڈریسنگ ٹیبل پر لا کھڑا کیا نغمہ آہستہ آہستہ اپنا زیور اُتارنے لگی نغمہ کی ساڑھی کا پلُو نیچے گِرگیا تھا نغمہ زیور اتارتی رہی جبکہ دلاور نغمہ کا برہنہ پیٹ اور کمر چاٹتا رہا نغمہ فُل مست مست تِھی اور مدہوش ہوئے جارہی تِھی اب نغمہ نے ساڑھی کھول کر سائڈ میں رکھدی اور پیٹی کوٹ اُتار کر بلاؤز کا ہُک کھولنے لگی دلاور نیچے سے اوپر تک نغمہ کی ٹانگیں چاٹ رہا تھا بِلاؤز بِھی اُتر گیا تھا اب نغمہ لال سفید کمبینیشن کے انڈر وئیر اور براء میں تِھی دِلاور مُستقل نغمہ کے جسم کا اورل سیکس کررہا تھا جِس سے نغمہ تیز تیز آواز میں مون کررہی تِھی نغمہ کا جِسم دِلاور کے تُھوک سے سیلا ہو گیا تھا اب دِلاور نغمہ کی بریزئیر کا ہک کھول رہا تھا
میرے پاس اردو اور رومن اردو میں ہر قسم کی تمام طرز کے لکھاریوں کی پی ڈی ایف بک دستیاب ہیں وٹس ایپ پر ملیں گی فری والے دور رہیں
بریزئیر اتار کر دِلاور نے اپنے دائیں ہاتھ سے نغمہ کے بائیں دُودھ کو اسطرح سے پکڑا کہ نغمہ گُلابی نِپل نِمایاں ہو گیا اور دِلاور اپنی زبان نغمہ کے نِپل پر پھیرنے لگا سسسسسسی نغمہ کی میٹِھی میٹِھی سِسکیاں شُروع ہوگئیں دِلاور باری باری نغمہ کے دونوں دُودھ ایسے ہی چُوستا رہا اور اپنے دانتوں سے نِپلز کو آہستہ آہستہ کُتر رہا تھا جس سے نغمہ سِسکیاں ہلکی ہلکی چیخوں میں ڈھل گئیں
دِلاور اس ہی طرح نغمہ کے پورے جسم کو آگے پیچھے سے چُوستا چاٹتا اور کترتا ہُوا نیچے پہنچ گیا اور نغمہ کو انڈروئیر سے آزاد کردیا نغمہ اب مُکمل ننگی کھڑی تِھی دِلاور نے نغمہ کو ڈریسنگ ٹیبل سے لگا کر کھڑا کیا اور خُود نغمہ کی بائیں ٹانگ تھوڑی سے پھیلا کر اوپر اُٹھا کر پنجوں کے بل بیٹھ گیا اور اپنی زبان نغمہ کی چُوت کے دانے پر رکھ دی سسسسسسسسس اُفففففففففف دِلاور نغمہ مچل مچل گئ اب دِلاور اپنی زبان کی نوک سے نغمہ کی چُوت کے دانے کو کُرید رہا تھا اور نغمہ زور زور سے چیخنے ہُوئے دِلاور کے مُونہہ کو اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنی چُوت کی طرف دبا رہی تِھی دِلاور نے اپنی پُوری زبان نغمہ کی چُوت میں گُھسیڑ کر اندر باہر کرتے ہُوئے گُھمانی شُروع کردی نغمہ نے زوردار چیخوں سے پُورے کمرے کو سر پر اُٹھایا ہُوا تھا اب دِلاور نے نغمہ کی ٹانگ کو تھوڑا سا اور اوپر اُٹھا کر نغمہ کی چُوت کا دانہ اور واضع کرتے ہُوئے اُوپر کی جانِب کردیا اور اپنے دانتوں کے کِناروں سے نغمہ کی چُوت کے دانے کو کُترنا شُرُوع کردیا اب تو نغمہ پاگلوں کی طرح چیخ رہی تِھی اور اپنا سر دائیں بائیں گُھمانے لگی نغمہ کی چیخیں بِالکُل کُتیا سے مُشابہ تِھیں Oooooohhhhh aaaaaahhhh Ceeeeeeeeeeee Ufffffffffff mmmmmmmm Ummmah دِلاور پلیز دِلاور بہت مزہ آرہا ہے پلیز اب برداشت نہیں ہو رہا پلیز اپنا لنڈ اندر ڈالدو پلیز دِلاور نغمہ اِلتجائ لہجے میں بول رہی تِھی دِلاور نے نغمہ کی چُوت چاٹنی بند کی اور نغمہ کی ٹانگ چھوڑ کر نغمہ کو بیڈ کی طرف دھکیلنے لگا اب دِلاور نے نغمہ کو بیڈ پر سیدھا لِٹال کر ایک گاؤ(گول) تکیہ نغمہ کے چُوتڑوں کے نیچے رکھ کر نغمہ کی دونوں ٹانگیں پھیلادیں اور خُود نغمہ کی ٹانگوں کے درمیان بیٹھ کر اپنی قمیض اُتارنے لگا
اب دِلاور بِالکُل ننگا تھا دِلاور کا لنڈ ایک نارمل لنڈ تھا تقریباً 6 اِنچ لمبا اور ڈیڑھ اِنچ موٹا قدرے سخت تنا ہُوا لنڈ تھا نغمہ نے آنکھیں بند کرلیں اور بیچینی سے لنڈ اندر جانے کا انتِظار کررہی تِھی
اب دِلاور نے نغمہ کی دونوں ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھکر لنڈ کی ٹوپی نغمہ کی چُوت پر رِگڑنے لگا اور نغمہ تِلمِلا کر سِسکیاں لینے لگی Cccccccceeee Ufffffffff Oooooohhhhh aaaaaahhhh نغمہ پِھر لنڈ اندر ڈالنے کا کہنے لگی اور دِلاور نے ایک روزدار دھکّے سے لنڈ نغمہ کی چُوت میں گُھسیڑ دیا Cccccceeeeee. اب دِلاور نے اپنا لنڈ آہستہ آہستہ نغمہ کی چُوت کے اندر باہر کرنا شُرُوع کردِیا لُطف و سرُور سے سرشار نغمہ نے اپنی ٹانگیں دِلاور کی کمر کے گُرد سختی سے کس لیں اور دونوں ہاتھوں کی مُٹِھی بنا کر سختی سے چادر پکڑی ہُوئ تیز تیز سِسکیاں بھرنی شروع کردیں اُفففففففف دِلاور بہت مزہ آرہا ہے ایسے ہی کرو پلیز ایسے ہی Ceeeeeeeeeeee Ufffffffffff neehammmmmmm ummmah#Ummmah mmmmmmmm Oooooohhhhh wow yaar دِلاور روکنا نہیں پلیز زور سے مارو پلیز میری ترستی پیاسی چُوت بے چین ہے مِٹادو بے چینی اپنی میم کی دِلاور پلیز میم پر ترس کھاؤ
دِلاور آہستہ آہستہ دھکوں کی طاقت بڑھانے لگا اور نغمہ کی سسکیاں تیز ہو گئیں دِلاور نے ایک مرتبہ پِھر نغمہ کی ٹانگوں کو پکڑ کر اُوپر کیا اب نغمہ کی ٹانگیں سیدھی آسمان کی طرف ہوا میں پھیلی ہُوئ تِھیں اور دِلاور بڑے طاقتور دھکّے لگا رہا تھا پورا لنڈ کھینچ کر باہر نِکالتا اور بھرپور طاقت سے لنڈ نغمہ کی چُوت میں ڈالتا نغمہ تڑپ تڑپ جاتی اُووووووئئئئئئئئئئئ یار دِلاور ایسے ہی زور سے پلیز زور سے یار Ufffffff Oooooohhhhh neehammmmm Oooooohhhhh aaaaaahhhh neehammmmm Oooooohhhhh wow mmmmmm نغمہ نے تو چیخ چیخ کر ماحول سیکسی کردیا تھا اور دِلاور بِھی بڑی فرمانبرداری سے پُوچھ پُوچھ دھکّے تیز و ہلکے کررہا تھا اور نغمہ مدہوشی میں دِلاور کا شُکریہ ادا کررہی تِھی دِلاور کے دھکّوں اور نغمہ کی چیخوں کے شور نے ایک عجیب ماحول بنادِیا تھا اب دِلاور کے دھکّے بہت تیز ہو گئے تھے اور نغمہ زور زور سے چیخنے لگی میرا ہو رہا ہے دِلاور میرا ہورہا ہے پلیز دِلاور جاری رکھو تُمہاری میم فارغ ہُوئے والی ہے پلیز دِلاور نے دھکّے اور تیز کردِئیے نغمہ بِھی نیچے سے اوپر کی طرف دھکّے لگا کر جواب دے رہی تھی اب دِلاور بِھی چیخنے لگا میم میرا بِھی ہو رہا ہے میم میرا بِھی ہو رہا ہے نغمہ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے دِلاور کو پکڑ لیا اور زور زور سے نیچے سے اوپر ہو کر دھکّے لگاتی ہوئ چیخنے لگی شاباش دِلاور شاباش اپنی ساری منی اپنی میم کی چُوت میں اُنڈیل دو پلیز اب نغمہ کی سانسیں پُھولنے لگیں اور نغمہ پاگلوں کی طرح اوپر نیچے ہونے لگی دِلاور کی سانسیں بِھی پُھول رہی تِھیں دونوں طرف سے چُدائ جوابِ چُدائ عروج پر تِھی اور دونوں کی چیخیں دیواریں ہِلائے دے رہی تِھیں اور دونوں بُری طرح ہانپتے ہانپتے اور چیختے چِنگھاڑتے ایک ساتھ ڈھیر ہو کر بیڈ پر گِر گئے کُچھ دیر دونوں ایسے ہی خاموشی سے اوپر نیچے لیٹے رہے پِھر نغمہ نے مُسکُراتے ہُوئے دِلاور کو چُومنا شروع کردیا اور دِلاور نے بِھی جواباً ایسا ہی کیا اب دِلاور اُٹھ کر باتھ رُوم میں گُھس گیا جبکہ نغمہ آنکھیں بند کرکے لیٹی رہی نغمہ کے چہرے پر اِنتہائ سکون تھا کہ جیسے دِلاور سے چد کر سارا بُوجھ اُتر گیا ہو
دِلاور باتھ رُوم سے باہر آیا تو اُس نے تولیہ لپیٹی ہُوئ تِھی
اب نغمہ اُٹھ گئ اور تشکُرانہ نظروں سے دِلاور کی طرف دیکھتے ہُوئے باتھ رُوم میں چلی گئ
دِلاور صوفے پر بیٹھ گیا
تھوڑی دیر بعد نغمہ ننگی ہی باتھ رُوم سے باہر آگئ کافی فریش فریش لگ رہی تِھی نغمہ کے باہر آتے ہی دِلاور کھڑا ہوگیا اور بولا میم سوری آپکو تنگ کیا
نغمہ مُسکُراتے ہُوئے دِلاور کے گلے لگ گئ اور شُکریہ ادا کرتے ہُوئے بولی دِلاور آپ نے تو احسان کیا ہے اور دِلاور کو کِس کرتے ہُوئے بولی دِلاور چُدائ کا مزہ تو آج آیا ہے پہلی دفعہ کِسی اِنسان نے چودا ہے آپکی میم کو
کیوں کیا نسیم بھائ میں کُچھ کمی ہے دِلاور نے پُوچھا
نہیں نغمہ ہنستے ہُوئے بولی ایسی بات نہیں نسیم تو بڑے پرفیکٹ مرد ہیں اُنکا لنڈ آپ سے کافی بڑا اور موٹا توانا ہے دھکّے بھی خُوب طاقتور لگاتے ہیں لیکن کیونکہ وہ رنڈیوں کو ہی چودتے رہے ہیں تو اپنی مردانگی کا اِظہار کرتے ہُوئے بڑی بے دردی سے چودتے ہیں بڑی تکلیف ہوتی ہے آخِر بیوی اور رنڈی میں فرق تو ہوتا ہے بیوی پیار و محبت سے چُدنا چاہتی ہے آرام آرام سے پِھر رفتار بڑھاؤ آپکی طرح خُود چوت کے مزے لُوٹو اور بیوی کو لنڈ کے مزے چکھاؤ
دِلاور آپ کی توانائ خالِص ہے کوئ نشہ کی مِلاوٹ نہیں بڑی گاڑھی گاڑھی گرم منی نے سکُون پہنچایا دیوانی بنا لیا میم کو اور نغمہ بڑی گرم جوشی سے دِلاور کے ہونٹ چُوسنے لگی اور اپنے ہاتھوں سے دِلاور کی چھاتی کو سہلانے لگی
اب نغمہ اپنی زبان سے دِلاور کی چھاتی کو گرما رہی تِھی دِلاور Moan کررہا تھا
نغمہ نے تولیہ کھول کر دِلاور کے تنے ہُوئے لنڈ کو پکڑ لیا اور بولی دِلاور
جی میم دِلاور ابِھی تک مودبانہ لہجے میں بولا
آپ صُبح تک تو میرے شوہر ہیں آپکی پیاری میم بڑی پیاسی ہے اپنی میم کی پیاس بُجھادیں پلیز یہ کہتے ہُوئے نغمہ پنجوں کے بل بیٹھ گئ اور دِلاور کا لنڈ چُوسنے لگی نغمہ جو کہ لنڈ چُوسنے میں ماہر ہے بڑی مہارت سے دِلاور کا لنڈ پورا مُونہہ کے اندر باہر لے رہے تِھی ساتھ ہی ساتھ دِلاور کے ٹٹّوں کو بِھی چُوس رہی تِھی نغمہ کافی دیر تک دِلاور کا لنڈ چُوستی رہی اب نشیلی آنکھوں سے دِلاور کی طرف دیکھ رہی تِھی دِلاور نے پیار سے نغمہ کو اُٹھایا اور ہونٹ چُوسنے لگا اب دِلاور باری باری نغمہ کے گُلابی نِپلز چُوس رہا تھا اور دانتوں سے کُتر رہا تھا روم ایک بار پِھر نغمہ کی سِسکیوں سے گُونج رہا تھا دِلاور نے نغمہ کے گُلابی نِپلز چُوس چُوس کے سُنہری کردِئیے اور سخت ہو کر مینارِ پاکِستان کی طرح کھڑے ہو گئے تھے
اب دِلاور نے بیٹھتے ہُوئے نغمہ کی ٹانگیں پھیلا کر نغمہ کی چُوت چاٹنے کی کوشِش کی تو نغمہ نے فوراً ہٹا دِیا اور بولی
نہیں دِلاور یہ Unhigenic ہے آپ نے ابِھی ہی مُجھے چودا ہے اور آپکی منی میری چُوت میں ہوگی آئیں اب چودیں اپنی پیاری میم کو دِلاور نغمہ کے ہونٹ چُوستے ہُوئے نغمہ کو بیڈ پر لے گیا اور بولا میم کیسے چودُوں
نغمہ نے مُسکراتے ہُوئے کہا جیسے میرا شوہر چاہے اسکی مرضی
اب دِلاور نے نغمہ کو کھینچ کر بیڈ کے کِنارے پر کیا اور گھوڑی کی طرح کھڑا کرکے خُود نغمہ کے پیچھے سے آکر اپنا ایک پر زمین پر مَظبُوطی سے رکھا اور دُوسرا پیر بیڈ کے کنارے پر جماکر اپنے لنڈ کی ٹوپی نغمہ کی چُوت پر ٹِکائ اور زوردار جھٹکے سے پورا لنڈ نغمہ کی چُوت کے اندر تھا اوووہوووو نغمہ بِلبِلائ اور دِلاور نے دھکے لگانے شروع کردِئیے زوردار دھکّوں کا یہ سِلسِلہ کافی دیر چلا اور نغمہ کی میٹِھی میٹِھی چیخوں نُماء سِسکیاں کمرے کا ماحول گرماتی رہیں اب دِلاور نے اپنا لنڈ نغمہ کی چُوت سے باہر نِکال کر نغمہ کو اُس ہی جگہ سیدھا لِٹال کر خُود زمین پر کھڑے ہو کر نغمہ کی ٹانگیں ہوا میں لہرا دیں اور ایک دفعہ پِھر اپنا لنڈ نغمہ کی چُوت میں ڈال کر اندر باہر کرنے لگا اور نغمہ نشہ میں چُور اُول فُول بکنے لگی
اِسدفعہ دِلاور بڑے طاقتور دھکّے لگا رہا تھا اور نغمہ کی چیخیں بِھی زیادہ بلند آواز اور لُطف اندوز تِھیں Oooooohhhhh aaaaaahhhh Ceeeeeeeeeeee Ufffffff Oooooohhhhh neehammmmm neehammmmm mmmmmmmm ummmah#Ummmah wwwwwoooooowwwe yaar دِلاور ایسے ہی میم کو چودو پلیز ایسے ہی Ceeeeeeeeeeee دِلاور بڑے مشینی انداز سے اپنا لنڈ تیز تیز نغمہ کی چُوت کے اندر باہر کررہا تھا جبکہ نغمہ بِھی برابر آگے پیچھے ہوکر جواب دے رہی تھی دونوں کے جِسموں کے ٹکراؤ سے دھپ دھپ کی تیز آوازیں اور ان میں نغمہ کی نشہ اور لُطف سے لبریز چِیخیں کمرے کا ماحول عجیب بنا رہی تِھیں
اب نغمہ کی سانسیں تیز ہو رہی تِھیں اور نغمہ چیخنے لگی دِلاور آپکی میم جارہی ہے دِلاور میم گئ جبکہ دِلاور بِھی چیخنے لگا میرا بِھی ہو رہا ہے میم اور دونوں بُری طرح ہانپنے لگے اسطرح دِلاور نے ایک مرتبہ پِھر نغمہ کی چُوت کو اپنی لیسدار منی سے لبریز کردیا اور دونوں ٹھنڈے ہو گئے
مزید ایسی سیکسی اور مزیدار سٹوریز پڑھنے کے لئے وزٹ کریں۔
https://kahanighar.com/urdu-sex-stories/

0 0 votes
Story Rating
Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments